Saturday, October 24, 2020

Tere Baghair

 تیرے بغیر

Poetry for my beloved wife


یوں گزر رہے ہیں 

تیرے بغیر رات کے پل

جیسے اندھیروں میں 

طاق کا دیا جائے جل

خود کلامی میں میں یہ کہوں

اے دل ان کی یاد سے بہل

خامشی نے شب کی پوچھا ہے

کب آو گی تم ہو گی چہل

کب جائے گی رت خزاں کی

آئے گی بہار کی فصل

کر کے وعدے ملاقاتوں کے

کبھی تو ہو تنہائی میں مخل

صبح کا سپیدہ یہ بولے گا

ہوا ہے کیسے ارمانوں کا قتل

جو نہ آئے تم اس بار بھی

کریں گے تیری یاد سے وصل

وفا کے بدلے یوں جفا دے کر

کب تک کرو گے تم ایسے عدل

تم جو چاہو یہ آسماں کے تارے

دکھا دیں گے راستہ آ ہم سے مل

شاہد یقیں ہے ہمیں جنوں یہ ہمارا 

کر دے گا کبھی ہماری قسمت بدل